ربیع کے چارہ جات کے نقصان رساں کیڑے اور اُن کا انسداد :

Author : Muhammad Afzal
Working to advance the whole of Pakistani agriculture that improve profitability, stewardship and quality of life by the use of Technology.
Studied at : KTH Royal Institute of Technology, Stockholm Sweden.
Co-founder : Nordic Experts AB Sweden
Lives in : Stavanger, Norway
From : Shorkot, Dist Jhang Pakistan
Timestamp: 31 December 2017 08:59 am

وشوارہ نمبر 5 :

نام کیڑا شناخت طریقہ و وقت نقصان انسداد /تدارک
(1) لشکری سُنڈی پروانہ ہلکے بورے رنگ کا ہوتاہے۔ اگلے پر گہرے بھورے رنگ کے کی لکیروں کا جال ہوتاہے۔ سُنڈی کا رنگ سبزی مائل بھورا اور جسم پر لمبائی کے رخ زرد دھاریاں ہوتی ہیں۔اور سر کے پیچھے گردن پر دو سیاہ دھبے ہوتے ہیں جو اسے امریکن سنڈی سے ممتاز کرتے ہیں۔ ہاتھ لگانے سے فوراً گول ہوکر زمین پر گر جاتی ہے۔ برسیم اور لوسرن وغیرہ کے چارے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ سُنڈیاں پتوں کو کھا کر چٹ کر جاتی ہیں۔ بیج کے لئے رکھی گئی فصل زیادہ متاثرہوتی ہے۔ برسیم کے علاوہ سبزیات مکئی اوردیگر فصلات پھر بھی حملہ آور ہوتی ہیں۔ شدید حملہ شدہ متاثرہ فصل کو مویشی گھانا پسند نہیں کرتے ۔ چارے والی فصل پر سپرے نہ کی جائے۔ فصل کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھا جائے۔ اگر سُنڈیاں پورے قد کی ہو جائے تو زہر پاشی سے گریز کریں بلکہ اس کی پیوپا کی حالت گزرنے کا انتظا رکیا جائے۔ ٹکڑیوں میں حملہ کی صورت میں پورے کھیت کو سپرے سے اجتناب کریں بلکہ متاثرہ حصوں پر ہی سپرے کریں۔ بہتر ہے کہ چارے کو کاٹ کر بعد میں سپرے کیا جائے۔ روشنی کے پھندے اور جنسی پھندے لگا کر پروانوں کو ہلاک کیا جائے۔ شدید حملہ شدہ کھیتوں کے گرد گہری نالیاں کھود کر پانی سے بھردیں اور اس پر مٹی کا تیل چھڑک دیں تاکہ سُنڈیاں ساتھ والے کھیت میں منتقل نہ ہوسکیں۔ مفید کیڑوں او ر پرندوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ حملہ شدہ کھیتوں کے ارد گرد مناسب زہرکا دھوڑا کریں۔ سپرے صبح یا شام کرنا چاہیے تاکہ شہد کی مکھیاں متاثرنہ ہو۔
(2) امریکن سُنڈی پروانے کے اگلے پر بھورے سرمئی رنگ کے اور درمیانی حصہ پر ایک ساہ رنگ کا دھبہ ہوتاہے۔ سُنڈیاں کا رنگ شروع میں ہلکا سبزیا بھور ا اور کالا ہوتاہے۔ بری سُنڈیوں کی رنگت خوراک کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ برسیم اور لوسرن زیادہ متاثر ہوتےہیں۔ سُنڈیاں پتوں کو کھا کر نقصان کرتی ہیں۔ بیج اور چارے والی دونوں فصلیں متاثر ہوتی ہیں۔ چارے والی فصل کو سپرے کرنے سے اجتناب کیا جائے۔ اشد ضرورت ہوتو چارا کاٹ کر سپرے کریں۔ ررشنی کے پھندے اور جنسی پھندے لگاکر پروانوں کو تلف کریں۔ بیج والی فصل کا باعدگی سے مشاہد ہ کرتے رہیں اور شروع ہی میں جب سُنڈیاں پہلی حالت میں ہی ہو سپرے کا بندوبست کریں۔ مفید کیڑوں اور پروندوں کی حوصلا افزائی کریں۔ چاروں پر صرف ،ائی،جی ،آر،اور دیگر محفوظ زہروں کا سپرے کریں۔
(3) سفید مکھی کیڑے کا جسم پیلا ہوتاہے۔ بالغ مکھی کے جسم او ر پروں پر سفید سفوف پایاجاتاہے۔ جئی کی فصل پر حملہ آور ہوتی ہے۔ پتوں کا رس چوستی ہےفصل پیلی پڑ جاتی ہے۔ حملہ شدہ فصل کے پتوں پر کیڑوں کی خارج کردہ رطوبت پر سیاہ رنگ کی اُلی لگ جاتی ہے۔ جس سے پیداوار خاصی کم ہوجاتی ہے اور جانور بھی چارہ کھانا پسند نہیں کرتے۔ چارے والی فصل کو اسپرے سے اجتناب کریں۔ بلکہ فصل کو جلد کاٹ لینے کی حکمت عملی اختیات کریں۔ فصل کو جڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں۔
(4) تھر پس بالغ کیڑے لمبوترے اور پیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔ بالغ نر بے پر ہوتے ہیں۔لیکن مادہ کے پر لمبے اور نوکیلے ہوتے ہیں۔شکل اور رنگ میں بچے بالغ سے ملتے جلتے ہیں۔ برسیم اور لوسرن وغیرہ کی بیج والی فصل خاصی متاثر ہوتی ہے۔ بالغ اور بچے دونوں پتوں سے رس چوستے ہیں۔ متاثرہ پتے سوکھ جاتےہیں پیداوار متاثرہوتی ہے۔ فصل کو پانی لگائیں۔ حملہ کی صورت میں مناسب زہر کا سپرے کریں۔ چارے والی فصل کو سپرے سے اجتناب کریں۔
(5) کونپل کی مکھی جئی کی فصل کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اس کا بالغ چھوٹی مکئی جیسا ہوتاہے۔ نر کالے رنگ اور مادہ زرد بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔ سُنڈیاں کونپل میں داخل ہو کر کھاتی ہیں۔ اور کونپل سوکھ جاتی ہے۔ چارے والی فصل کو سپرے نہ کریں۔ شدید حملہ کی صورت میں زرعی توسیع عملہ کی مشورے سے کسی مناسب محفوظ زہر کاسپرے کریں اور مناسب وقت تک چارہ جانوروں کونہ کھلائیں۔
(6) لوپر /سیمی لوپر (کبڑی سُنڈی) پروانہ ہلکے بھورے رنگ کا ہوتاہے۔ اور اس کے اگلے پر سنہری رنگ کے چکمداد ہوتے ہیں۔سُنڈی کا رنگ سبز اور چلتے وقت لوپ بناتی ہے۔ برسیم اور لوسرن کے چارے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ سُنڈیاں پتوں کو کھا کر چٹ کر جاتی ہیں۔ خاص طور پر کونپل والے پتوں پر ہالا بنا کر کھاتی ہیں۔ بیج والی فصل زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ حملہ شدہ فصل کو مویشی کھانا پسند نہیں کرتے۔ چارے والی فصل پر سپرے نہ کی جائے۔ فصل کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھا جائے۔ اگر سُنڈیاں پورے قد کی ہو جائے تو زہر پاشی سے گریز کریں بلکہ اس کی پیوپا کی حالت گزرنے کا انتظا رکیا جائے۔ ٹکڑیوں میں حملہ کی صورت میں پورے کھیت کو سپرے سے اجتناب کریں بلکہ متاثرہ حصوں پر ہی سپرے کریں۔ بہتر ہے کہ چارے کو کاٹ کر بعد میں سپرے کیا جائے۔ روشنی کے پھندے اور جنسی پھندے لگا کر پروانوں کو ہلاک کیا جائے۔ شدید حملہ شدہ کھیتوں کے گرد گہری نالیاں کھود کر پانی سے بھردیں اور اس پر مٹی کا تیل چھڑک دیں تاکہ سُنڈیاں ساتھ والے کھیت میں منتقل نہ ہوسکیں۔ مفید کیڑوں او ر پرندوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ حملہ شدہ کھیتوں کے ارد گرد مناسب زہرکا دھوڑا کریں۔ سپرے صبح یا شام کرنا چاہیے تاکہ شہد کی مکھیاں متاثرنہ ہو۔

 

 
 
By continuing to use kisanlink you accept our use of cookies (view more on our Privacy Policy). X