ایم او پی (میوریٹ آف پوٹاش)

Author : Muhammad Afzal
Working to advance the whole of Pakistani agriculture that improve profitability, stewardship and quality of life by the use of Technology.
Studied at : KTH Royal Institute of Technology, Stockholm Sweden.
Co-founder : Nordic Experts AB Sweden
Lives in : Stavanger, Norway
From : Shorkot, Dist Jhang Pakistan
Timestamp: 31 December 2017 08:59 am

پوٹاش کے حصول کا بہتر ذریعہ

پودوں کو اپنی نشونما کیلئے سولہ اجزائے خوراک کی ضرورت ہوتی ہے جنہیں وہ زمین، ہوا اور پانی سے حاصل کرتے ہیں۔ ان غذائی اجزاء کو پودوں کی ضرورت کے پیش نظر اجزاء کبیرہ، ثانوی اجزائا اور اجزائے صغیرہ میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اجزائے کبیرہ (نائٹروجن، فاسفورس، اور پوٹاش) ایسے اجزاء جو پودے کو نشانما کیلئے زیادہ مقدار میں مطلوب ہوتے ہیں جبکہ ثانوی اجزائے (کیلشیم، میگنیشم، اور سلفر) جنہیں پودے اپنی نشانما کیلئے اجزائے کبیرہ کی نسبت کم لیکن اجزائے صغیرہ سے زائد مقدار میں استعمال کرتے ہیں۔ وہ اجزاء جن کی پودوں کو کم مقدار میں ضرورت ہوتی ہے۔ انہیں اجزائے صغیرہ کہتے ہیں۔ ان میں زنک ، بوران، آئرن، تانبا، مینگانیز، مولیڈینم اور کلورین شامل ہیں۔ پودوں کو ان اجزاہ کی فرائمی کیلئے نامیاتی کھادوں کے ساتھ ساتھ کیمیائی کھادوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

پاکستانی زمینوں میں پوٹاش کی کیفیت

گزشتہ ساٹھ سالوں میں ہمارے ملک میں کھادوں کے استعمال میں کا فی اضافہ ہوا ہے تاہم کھادوں کے استعمال سے متعلق آگائی میں کمی کے باعث ان متناسب ااستعمال فروغ نہیں پاسکا۔ اس وقت پاکستان میں نائیٹروجن، فاسفورس، اور پوٹاش کے استعمال کا تناسب 0.03:1:4 (2014-14) ہے جوکہ فی ایکڑ پیداوار میں کمی کی چند وجوہات میں سے ایک بڑی وجہ ہے۔ فصلوں کی اچھی پیداوار کیلئے نائٹروجن، فاسفورس، اور پوٹاش کا تناسب 0.5:1:2 ہونا چاہیے۔ کھادوں کے غیرمتوازن استعمال کے ساتھ ساتھ زیادہ پیداواری صلاحیت والی فصلوں کی کاشت، نامیاتی مادے کی کمی اور اس کا کم استعمال۔ زیادہ درجہ حرارت اور اساسی کیمیائی تعامل زمین میں ان اجزاء کی کمی باعث ہیں۔ ہماری ہاں دیگر کھادوں کی نسبت نائٹروجن والی کھادوں کا استعمال بہتر ہے جبکہ فاسفورسی کھادوں کے استعمال میں بھی معمولی اضافہ ہوا ہے تاہم پوٹاشیم والی کھادوں کا استعمال فروغ نہیں پاسکا۔ کھادوں کے غیر متوازن استعمال سے زمینوں میں دیگر اجزاء کے ساتھ ساتھ پوٹاشیم کی کمی میں بھی بتریج اضافہ ہوا ہے۔ اور فوجی فرٹیلائزر کمپنی تجربہ اراضی کی لیبارٹریوں میں تجزیہ کئے گئے مٹی کے 4 لاکھ سے زائد زمینوں میں پوٹاشیم کی کمی واقع ہو چکی ہے۔

پوٹاشیم کا پودوں میں کردار

پوٹاشیم پودے کے بہت سے افعال میں کلیدی کردار سرانجام دیتا ہے۔ یہ پودے کے کم وبیش 60 مختلف خامروں کیلئے ضروری جز ہے جو پودے کی نشونما اور دیگر افعال میں بطور عمل انگیز کام کرتے ہیں۔ یہ جڑوں کی بہتر نشونما اور پتوں میں موجود مساموں کے کھلنے اور بند ہونے کے نظام کا اہم حصہ ہے۔ زمین سے پانی اور خوراک کے بننے اور اسکی اور ترسیل، ضیائی تالیف کے عمل کا اہم حصہ زمین سے پانی اور خوراک کی اجزاء کے حصول اور ترسیل، ضیائی تالیف کے عمل کی موثر تکمیل اور خوراک (نشاستہ اور لحمیات) کے بننے اور ترسیل میں معاون ہے۔ نیز یہ فصل کو گرنے سے بچاتا ہے، بیماریوں اور کیڑوں کے خلاف مدافعت پیدا کرتا ہے اور خشک سالی کو برداشت کرنے میں معاون ہے۔ پودوں میں پوٹاشیم کی اہمیت کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے وہ زمین سے پوٹاش کا حصول نائیٹروجن اور فاسفورس سے کہیں زیادہ کرتے ہیں۔

پوٹاشیم کی کمی کی علامات

پوٹا شیم کی کمی پودوں میں پتوں کے بگاڑ کے علاوہ پتوں کے جھلسائو کا باعث بنتی ہے۔پتے کناروں سے پہلے ہو کر آہستہ آہستہ سوکھ جاتے ہیں پوٹاشیم کی کمی کی علامات عموماً نچلے اور درمیان والے پتوں پر ظاہر ہوتی ہیں۔ اس کی کمی سے پودوں کی جڑیں کمزور رہ جاتی ہیں اور ان میں بیماریوں اور کیڑوں کے خلاف قوت مدافعت بھی کم ہوجاتی ہے۔

پوٹاشیم کی کمی دور کرنے کے طریقے

پوٹا شیم کی کمی کو نامیاتی کھادوں کے علاوہ کیمیائی کھادوں کے استعمال سے دور کیا جاسکتا ہے۔ چونکہ ھمارے ملک میں نامیاتی کھادوں کی دستیابی بہت کم ہے۔ اس لئے پوٹاشیم کی کمی کو دور کرنے کیلئے کیمیائی کھادوں کا استعمال ناگزیر ہوگیا ہے۔ جن میں دو کھادیں ایس او پی (میوریٹ آف پوٹاش) سرفہرست ہیں۔ ہمارے ملک کی زمینوں میں پوٹاشیم کی بڑھتی ہوئی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے اور متوازن کھادوں کے استعمال کو فروغ دینے کیلئے فوجی فرٹیلائزر کمپنی نے پوٹاشیم والی کھاد میوریٹ آف پوٹاش (ایم او پی) درآمد کر کے ملک بھر میں کاشتکاروں تک پہنچانے کا بندوبست کیا ہے۔

ایم او پی کی افادیت

  • ایف ایف سی ایم او پی پودوں کے قد وقامت ،زائقہ اور کوالٹی کو بہتر کرتی ہے۔
  • ایف ایف سی ایم او پی شکر ونشاستہ بنانے اور پودوں کے مختلف حصوں میں پہنچانے میں مدد کرتی ہے۔جس سے پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔
  • ایف ایف سی ایم او پی پودوں میں مختلف بیماریوں اور ضرررساں کیڑوں کے خلاف قوت مدافعت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ تنے کو مظبوط کرتی ہے جس سے فصل گرنے سے حفوظ رہتی ہے۔
  • ایف ایف سی ایم او پی کا کھیت میں با آسانی چٹھہ کیا جاسکتا ہے۔

ایم او پی کا استعمال

ایف ایف سی ایم او پی میں 60 فیصد پوٹاش کی مقدار موجود ہوتی ہے جوکہ پوٹاش والی دیگرکھادوں کی نسبت زیادہ ہے۔ اسکی حل پذیری 99.8 فیصد ہونے کی وجہ سے یہ جلد پانی میں حل ہوکر پودوں کو دستیاب ہوجاتی ہے۔ اسے دوسری کھادوں کے ساتھ ملاکر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جس سے ان کھادوں کی افادیت میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔ پوٹاش کے استعمال سے پہلے زمین کا تجربہ کروالینا چاہیے تاکہ اس کی مقدار کا صحیح تعین کیا جاسکے۔ فوجی فرٹیلائزر کمپنی ملک بھر میں کاشتکاروں کو تجزیہ زمین کی سہولت مفت بہم پہنچا رہی ہے اس ضمن میں فوجی فرٹیلائزر کے قریبی ڈیلر، ریجنل آفس میں موجود زرعی ماہر یا فارم ایڈوائزری سینٹر سے رابطہ کریں۔ تاہم اگر آپ کسی وجہ سے زمین کا تجزیہ نہیں کرواسکے تو درمیانی زرخیز زمینوں پر ایف ایف سی ایم اوپی کا استعمال مختلف فصلوں کیلئے درج زیل عمومی سفارشات کے مطابق ہیں۔ ہماری ہاں دیگر کھادوں کی نسبت نائٹروجن والی کھادوں کا استعمال بہتر ہے جبکہ فاسفورسی کھادوں کے استعمال میں بھی معمولی اضافہ ہوا ہے تاہم پوٹاشیم والی کھادوں کا استعمال فروغ نہیں پاسکا۔ کھادوں کے غیر متوازن استعمال سے زمینوں میں دیگر اجزاء کے ساتھ ساتھ پوٹاشیم کی کمی میں بھی بتریج اضافہ ہوا ہے۔ اور فوجی فرٹیلائزر کمپنی تجربہ اراضی کی لیبارٹریوں میں تجزیہ کئے گئے مٹی کے 4 لاکھ سے زائد زمینوں میں پوٹاشیم کی کمی واقع ہوچکی ہے۔

(مقدار بوری فی ایکڑ)

فصل

ایف ایف سی ایم او پی

فصل

ایف ایف سی ایم او پی

فصل

ایف ایف سی ایم او پی

گندم

3/4

بی ٹی کپاس (اگیتی)

1-3/4

مکئی (روائتی)

1-1/4

دھان (باسمتی)

3/4

بی ٹی کپاس (پچھتی)

1-1/4

مکئی ہائبرڈ

1-1/4

دھان (اری)

1

روائتی کپاس

3/4

آلو

1-3/4

گنا

1-3/4

سورج مکھی

3/4

کینولا

3/4

طریقہ استعمال :تمام ایف ایف سی ایم او پی بوائی کے وقت دیگر کھادوں کے ساتھ ملاکر استعمال کریں۔

فصل

ایف ایف سی ایم او پی

طریقہ استعمال

کیلا

3/4 بوری ایکڑ (ہر ماہ)

ایف ایف سی ایم او پی فروری تا اکتوبر ہر ماہ دیگر کھادوں کے ساتھ ملا کر استعمال کریں۔

ترشادہ پھل

3/4 تا1-1/4

ایف ایف سی ایم او پی کی ساری مقدار پھول آنے سے 2 تا 3 ہفتے پہلے دیگر کھادوں کے ساتھ ملاکراستعمال کریں۔

آم

3/4 تا1-1/4

ایف ایف سی ایم او پی کی آدھی مقدار پھل کی برداشت کے بعدڈالیں اور باقی مقدار جب پھل مٹر کے دانے کے برابر ہو جائے تو استعمال کریں۔

 
 
By continuing to use kisanlink you accept our use of cookies (view more on our Privacy Policy). X