زرعی مصنوعات اور سامان تلاش کریں
Author : Muhammad Afzal Working to advance the whole of Pakistani agriculture that improve profitability, stewardship and quality of life by the use of Technology. Studied at : KTH Royal Institute of Technology, Stockholm Sweden. Co-founder : Nordic Experts AB Sweden Lives in : Stavanger, Norway From : Shorkot, Dist Jhang Pakistan Timestamp: 31 December 2017 08:59 am
پنجاب زرعی پیسٹ آرڈینینس 1959 کے تحت 20 مئی سے پہلے پنیری کی کاشت ممنوع ہے کیونکہ دھان کے تنے کی سنڈیاں موسم سرما کو مڈھوں میں سرمائی نیند سوکر گزار تی ہیں۔ روشنی کے پھندوں سے حاصل کردہ اعداد وشمار کے مطابق تنے کی سنڈیاں کو پروانے زیادہ تر مارچ کے آخر اور اپریل کے شروع میں نکلتے ہیں۔ اگر اس دوران دھان کی پنیری کاشت کی گئی ہوتو پروانے ان پرانڈے دے کر اپنی نسل کا آغاز کردیتے ہیں۔ لہذا دھان کے تمام کاشتکاوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں دھان کی پنیری 20 مئی سے پہلے کا شت نہ کریں۔ پنیری کاشت گوشوارہ نمبر 2 میں دیئے گئے وقت کے مطابق کریں۔
دھان کی فصل کو بکائنی اور پتوں کے بھورے دھبے جیسی بیماریوں سے بچانے کےلئے پھپھوندی کش زہر کا شت سے دو ہفتے قبل زرعی توسیعی کارکن کے مشورہ سے بیج کو لگا ئیں۔ یہ طریقہ خشک بیج کی کاشت والے علاقے کے لئے ہے۔ جن علاقوں میں کدو کے ذریعے پنیری کاشت کی جاتی ہے۔ وہاں بیج کو دوائی ملے پانی کے محلول میں (بحساب 2 تا2.5 گرام زہر فی لٹر پانی ) 24 گھنٹے بھگوئیں۔ اس کے بعد بیج کو نکال کر سایہ دار جگہ پر رکھ کر ڈبودیں۔