Author : Muhammad Afzal
Working to advance the whole of Pakistani agriculture that improve profitability, stewardship and quality of life by the use of Technology.
Studied at : KTH Royal Institute of Technology, Stockholm Sweden.
Co-founder : Nordic Experts AB Sweden
Lives in : Stavanger, Norway
From : Shorkot, Dist Jhang Pakistan
Timestamp: 31 December 2017 08:59 am
مکئی کا شمار موسم خریف کے لذیر چارہ جات میں سے ہے غذائی حوالے سے مکئی گندم اور چاول کے بعد پاکستان کی اہم فصل ہے۔ مکئی انسانی خوراک کے علاوہ مو یشیوں اور مرغیوں کی خوراک میں بھی استعمال ہوتی ہے علاوہ ازیں کارن آئل، کسٹرڈوغیرہ مکئی کی مصنوعات میں شامل ہیں۔ غذائی اعتبار سے مکئی میں 5 تا 6 فیصد ریشہ، 72 فیصد نشاستہ اور 7 تا 10 فیصد لحمیات پائے جاتے ہیں۔ مکئی سال میں دو مرتبہ کاشت ہونے کی وجہ سے ا یک منافع بخش فصل ہے۔
حکومت پاکستان کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق دوران سال 2015-16 میں مکئی کی پیداوار 4.9 ملین ٹن رہی جو کہ گزشتہ سال 2014 سے کم ہے۔ مکئی کی پیداوار میں کمی کی بنیادی وجوہات میں سے کھیت میں پودوں کی تعداد کا مناسب نہ ہونا ، کھادوں کا غیر متوازن استعمال اور جڑی بوٹیاں وغیرہ شامل ہیں۔
زیادہ پیدواری صلاحیت کے لے متوازن شرح بیج اور کھیتوں میں پودوں کی صیحح تعداد کے تعین کے لیے قطاروں کے مناسب درمیانی فاصلے کا ہونا ضروری ہے۔ اس مقصد کے لیے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں چارے کی مکئی پر شرح بیج اور قطاروں کے مختلف درمیانی فاصلے 30,15 اور 45 سینٹی میٹر کا مکئی کی پیداوار ی صلاحیت پر جائزہ لیا گیا ان تجربات کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی اگر 100 کلوگرام بیج فی ہیکڑ او ر قطاروں کا درمیانی فاصلہ 30 سینٹی میڑ رکھا جائے تو سبز چارے کی پیداوار اور معیار میں خاطرخواہ اضافہ ممکن ہے۔
زمین کی تیاری
قبل از کاشت زمین کو اچھی طرح سے تیار کر لیں۔ زمین کو اچھی طرح سے ہموار کرنے کے لیے دو بار ہل اور سہاگہ چلائیں تاکہ پانی کی تقسیم یکساں ہو مکئی کے چارے کی کاشت کیلیے زرخیز میرا زمین موزوں ہے۔
وقت کاشت
بہاریہ مکئی کے چارے کی کاشت کے لیے موزوں وقت فروری تا مارچ ہے کاشت میں تاخیر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہے۔
شرح بیج
چارے کی بہتر پیداوار کے لیے تصدیق شدہ بیج 75 تا 100 کلوگرام فی ہیکڑ استعمال کریں۔ کانگیاری اور پھپھوندی کی بیماریوں سے بچنے کے لیے بیج کو دوائی لگا کاشت کریں۔
اقسام
اس کی اقسام میں سرگودھا 2002، نیلم، اکبر اور سلطان شامل ہیں تاہم سرگودھا 2002 مکئی کے چارے کی ایک مشہور قسم ہے اس کی پیدواری صلاحیت دوسری اقسام سے زیادہ ہے۔
طریقہ کاشت
قطاروں میں کاشت کی صورت میں قطار سے قطار کا درمیانی فاصلہ30cm رکھیں تاکہ پودوں کی مناسب تعداد برقرار رکھی جا سکے اور پیداوار میں اضافہ ممکن ہو۔
آبپاشی
ڈرل کا شتہ فصل کو پہلی آبپاشی 20 تا 25 دن بعد کریں باقی پانی ضرورت کے مطابق دیں فصل کو پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔
کھادوں کا متوازن وبروقت استعمال
کھادوں کی متوازن مقدار کے لیے ضروری ہے کہ زمین میں موجود غذائی عناصر کا تجزیہ کرایا جائے۔ مکئی کی پیداوار میں نائٹروجن کھاد اہمیت کی حامل ہے۔ یہ مشا ہدہ کیا گیا ہے کہ نائٹروجن کھاد کی متوازن مقدار مکئی کی پیدا میں اضافہ کرتی ہے۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں کیے جانے والے تجربات کے مطابق اگر 120 کلوگرام نائٹروجن کھاد کو تین یکساں حصوں میں تقسیم کرکے بالترتیب بجائی 15 اور30 دن کے وقفہ سے ڈالا جائے تو سبز چارے کی پیداوار اور کوالٹی میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے۔ علاوہ ازیں اجزائے صغیر ہ کی کمی کو بھی پورا کرنا چاہیے۔
وقت برداشت
فروری تا مارچ کا شتہ فصل 50 فیصد پھول آنے پر برداشت کے لیے تیا ر ہو جاتی ہے۔